Description
مصنف: فیودور دوستوئیفسکی
چاندنی راتوں کا دکھ، روسی ادبیات کے عہد ساز مصنف فیودور دوستوئیفسکی کا ایسا شاہکار ہے جو انسانی جذبات، تنہائی، اور خوابوں کی روشنی و تاریکی کا نہایت لطیف مگر پُراثر بیانیہ پیش کرتا ہے۔ یہ مختصر مگر نہایت گہرا ناول اُن قاریوں کے لیے ہے جو لفظوں میں دل کی دھڑکنیں محسوس کرتے ہیں اور جو کہانی میں اپنی ذات کو تلاش کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔
یہ کہانی ایک ایسے نوجوان کی ہے جس کی زندگی تنہائی کے سایوں میں لپٹی ہوئی ہے، اور جو رات کے سناٹے اور چاندنی کی چمک میں اپنے خیالوں کا محل تعمیر کرتا ہے۔ ناستینکا کی صورت اسے ایک ہم دم ملتا ہے، ایک اجنبی جس کے دکھ اس کے اپنے دکھوں سے جا ملتے ہیں۔ چند راتوں کی یہ ملاقاتیں، جنہیں محبت کا رنگ ملنے لگتا ہے، رفتہ رفتہ ایک خواب جیسی دنیا میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔
مگر ہر خواب کی طرح یہ خواب بھی بکھر جاتا ہے۔ ناستینکا اپنے محبوب کے لوٹ آنے پر اُسی کے ساتھ چلی جاتی ہے۔ ہمارا مرکزی کردار، شکستہ دل مگر پُرعظمت ظرف کے ساتھ، ناستینکا کے لیے نیک خواہشات کے سوا کچھ نہیں رکھتا۔ کہانی کا کلائمکس ایسا پرسوز منظر ہے جو قاری کے دل میں گہری اداسی اور ایک غیر متوقع سی مسکراہٹ چھوڑ جاتا ہے۔







Reviews
There are no reviews yet.