Description
ماضی کے مزار
سِبۂ حسن کی تصنیف ماضی کے مزار برصغیر کی فکری و تہذیبی تاریخ کا ایک تنقیدی مطالعہ ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے یہ دکھایا ہے کہ ہماری فکری روایت کس طرح جامد اور ماضی پرستی کا شکار ہو کر تخلیقی قوت کھو بیٹھی۔ وہ بتاتے ہیں کہ معاشروں کے زوال کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ ماضی کے بتوں کو ٹوٹنے نہیں دیتے اور نئی فکری راہوں کو اپنانے سے ہچکچاتے ہیں۔
کتاب میں برصغیر کی تاریخی، سیاسی اور فکری جمود پر نہایت گہری تنقید کی گئی ہے۔ سِبۂ حسن قاری کو یہ سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ اگر ہم نے ماضی کے مزاروں کی پوجا چھوڑ کر حال اور مستقبل کی طرف توجہ نہ دی تو ترقی اور روشن خیالی کے راستے مسدود رہیں گے۔
ماضی کے مزار ان سب کے لیے ایک چشم کشا کتاب ہے جو برصغیر کی فکری و تہذیبی جڑوں کو سمجھنا چاہتے ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ہماری معاشرتی زندگی میں جمود اور زوال کے اسباب کیا ہیں۔





Reviews
There are no reviews yet.